۲۔کیا یہ درست نہیں کہ جاگیر دار، سرمایا دار حکومتی ٹولہ اور ان کا مراعات یافتہ افسر شاہی، منصف شاہی، فوج شاہی کا شاہی طبقہ پاکستان کے ۱۸ کروڑ مسلم اُمہ کے فرزندان اور ان کی نسلوں کے پیدا کردہ زرعی پیدا وار، صنعتی مصنوعات، ہر قسم کا را مٹیریل، مال و دولت، شب و روز کی محنت سے اکٹھا کیا ہوا خزانہ ستر فیصد کسانوں، انتیس فیصد مجبور و بے بس مزدوروں، محنت کشوں، ہنر مندوں، سفید پوشوں، بیروز گاروں اور غربت تنگ دستی سے تنگ آ کر خود کشیاں، خود سوزیاں کرنے والوں کا نہیں۔ (بابا جی عنایت اللہ)
۲۔کیا یہ درست نہیں کہ جاگیر دار، سرمایا دار حکومتی ٹولہ اور ان کا مراعات یافتہ افسر شاہی، منصف شاہی، فوج شاہی کا شاہی طبقہ پاکستان کے ۱۸ کروڑ مسلم اُمہ کے فرزندان اور ان کی نسلوں کے پیدا کردہ زرعی پیدا وار، صنعتی مصنوعات، ہر قسم کا را مٹیریل، مال و دولت، شب و روز کی محنت سے اکٹھا کیا ہوا خزانہ ستر فیصد کسانوں، انتیس فیصد مجبور و بے بس مزدوروں، محنت کشوں، ہنر مندوں، سفید پوشوں، بیروز گاروں اور غربت تنگ دستی سے تنگ آ کر خود کشیاں، خود سوزیاں کرنے والوں کا نہیں۔ (بابا جی عنایت اللہ)
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
2 comments:
۲۔کیا یہ درست نہیں کہ جاگیر دار، سرمایا دار حکومتی ٹولہ اور ان کا مراعات یافتہ افسر شاہی، منصف شاہی، فوج شاہی کا شاہی طبقہ پاکستان کے ۱۸ کروڑ مسلم اُمہ کے فرزندان اور ان کی نسلوں کے پیدا کردہ زرعی پیدا وار، صنعتی مصنوعات، ہر قسم کا را مٹیریل، مال و دولت، شب و روز کی محنت سے اکٹھا کیا ہوا خزانہ ستر فیصد کسانوں، انتیس فیصد مجبور و بے بس مزدوروں، محنت کشوں، ہنر مندوں، سفید پوشوں، بیروز گاروں اور غربت تنگ دستی سے تنگ آ کر خود کشیاں، خود سوزیاں کرنے والوں کا نہیں۔
(بابا جی عنایت اللہ)
۲۔کیا یہ درست نہیں کہ جاگیر دار، سرمایا دار حکومتی ٹولہ اور ان کا مراعات یافتہ افسر شاہی، منصف شاہی، فوج شاہی کا شاہی طبقہ پاکستان کے ۱۸ کروڑ مسلم اُمہ کے فرزندان اور ان کی نسلوں کے پیدا کردہ زرعی پیدا وار، صنعتی مصنوعات، ہر قسم کا را مٹیریل، مال و دولت، شب و روز کی محنت سے اکٹھا کیا ہوا خزانہ ستر فیصد کسانوں، انتیس فیصد مجبور و بے بس مزدوروں، محنت کشوں، ہنر مندوں، سفید پوشوں، بیروز گاروں اور غربت تنگ دستی سے تنگ آ کر خود کشیاں، خود سوزیاں کرنے والوں کا نہیں۔
(بابا جی عنایت اللہ)
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔