Sunday, 25 January 2015

عرب قبائل


ملک عرب میں قدیم سے سام بن نوح علیہ السلام کی اولاد آباد رہی ، مؤرّخین نے نسلی اعتبار سے عرب اقوام کی تین قسمیں قرار دی ہیں :
عرب بائدہ:۔
یعنی وہ قدیم عرب قبائل اور قومیں جو بالکل ناپید ہوگئیں اور ان کے متعلق ضروری تفصیلات بھی دستیاب نہیں۔ مثلاً: عاد ، ثمود، طَسم ، جَدِیس ، عَمَالِقَہ ، امیم ، جرہم، حضور ، وبار، عبیل اور حضرموت وغیرہ۔ ، ان کا تمام جزیرہ نمائے عرب میں دور دور ہ رہا اوران کے بعض بادشاہوں نے مصر تک کو فتح کیا،اُن کے تفصیلی حالات تاریخوں میں نہیں ملتے؛ لیکن نجد واحقاف وحضر موت ویمن وغیرہ میں ان لوگوں کی بعض عمارات اورآثارِ قدیمہ،بعض پتھروں کے ستون، بعض زیورات، بعض سنگ تراشیاں ایسی موجود ملتی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ اپنے زمانہ میں یہ لوگ خوب طاقتور اورصاحبِ رعب وجلال ہوں گے،ان قبائل میں عاد بہت مشہور قبیلہ ہے، علامہ زمخشری نے اسی شداد ابنِ عاد کی نسبت لکھا ہے کہ اُس نے صحرائے عدن میں مدینہ ارم بنوایا تھا، مگر اس مدینہ ارم یا باغِ ارم کا کوئی نشان کہیں نہیں پایا جاتا،قرآن کریم میں بھی ارم کا ذکر آیا ہے،لیکن اس سے مراد قبیلہ ارم ہے نہ مدینہ ارم یا باغِ ارم،قبیلہ ارم غالباً اسی قبیلہ عاد کا دوسرا نام تھا یا قبیلہ عاد کی ایک شاخ تھا، یا قبیلہ عاد قبیلہ ارم کی ایک شاخ تھا،خدا تعالیٰ فرماتا ہے :" أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ،إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ،الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ"(کیا تم نے اس بات پر نظر نہیں کی کہ تمہارے پروردگارنے عادِ ارم کے لوگوں کے ساتھ کیا برتاؤ کیا جو ایسے بڑے قد آور تھے کہ قوتِ جسمانی کے اعتبار سے دنیا کے شہروں میں کوئی مخلوق ان جیسی پیدا نہیں ہوئی.
عرب عاربہ:۔
وہ عرب قبائل جو یعرب بن یشجب بن قحطان کی نسل سے ہیں۔ انہیں قحطانی عرب کہا جاتا ہے۔قحطان سے پیشتر نوح علیہ السلام تک قحطان کے بزرگوں میں کسی کی زبان عربی نہ تھی،قحطان کی اولاد نے عربی زبان استعمال کی اوریہ زبان عرب بائدہ سے حاصل کی، ، عرب عاربہ یا قحطانی قبائل میں بعض بڑے بڑے بادشاہ گذرے اورتمام جزیرہ نمائے عرب پر یہ لوگ مستولی رہے، یعرب بن قحطان نے عرب بائدہ کی رہی سہی تمام نسلوں اورنشانیوں کا خاتمہ کردیا تھا-قحطانی قبائل کا اصلی مقام اور قدیمی وطن یمن سمجھا جاتا ہے، انہوں نے ملک یمن کی آبادی وسرسبزی میں خاص طور پر کوششیں کیں،انہیں میں ؛بلکہ بلقیس تھی جو سلیمان علیہ السلام کی معاصرہ تھی۔
عرب مستعربہ:۔
وہ عرب قبائل جو حضرت اسماعیل علیہ السلام کی نسل سے ہیں۔ انہیں عدنانی عرب کہا جاتا ہے۔ یہ لوگ ملکِ عرب میں باہر سے آکر آباد ہوئے،اس لئے ان کو عرب مستعربہ یا مخلوط عرب کا خطاب دیا گیا ،حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مادری زبان عجمی یا فارسی زبان تھی،حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کو حضرت ابراہیم علیہ السلام معہ ان کی والدہ ہاجرہ کے جب مکہ معظمہ (ملک حجاز) میں چھوڑ گئے تو انہوں نے قحطان قبیلہ جُرہم سے جو مکہ معظمہ میں آباد ہوگئے تھے عربی زبان سیکھی اورآئندہ یہی عربی زبان آلِ اسمٰعیل کی زبان ہوئی، ارشادِ الٰہی کے موافق حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسمعیل علیہ السلام نے حضرت آدم علیہ السلام کےزمانے کی بنیادوں پر خانۂ کعبہ کی تعمیر کاکام اسطرح شروع کیا کہ حضرت ابراھیم علیہ السلام تو جڑائی کا کام کرتے تھے اور حضرت اسمعیل علیہ السلام گارہ اورپتھر اُٹھا کر دیتے ،جب دیوار کسی قدر بلند ہوئی اورتعمیر کے کام میں دقت ہوئی تو حضرت ابراہیم علیہ السلام ایک پتھر پر کھڑے ہوکر کام کرنے لگے،یہ وہی مقام ہے جس کو مقام ابراہیم کہتے ہیں، بعد ازاں حضرت ابراہیم علیہ السلام ملکِ شام کی طرف چلے گئے اور تاحیات ہر سال خانہ کعبہ کی زیارت اورحج کو آتے رہے،حضرت اسمٰعیل علیہ السلام نے آخر تک مکہ معظمہ ہی میں سکونت رکھی، حضرت اسمعیل علیہ السلام کی نسل میں اُن کے بیٹے قیدار کی اولاد میں ایک شخص عدنان ہوئے،عدنان کی اولاد بنی اسمعیل کے تمام مشہو ر قبائل پر مشتمل ہے اوراسی لیے عرب مستعربہ بنی اسرائیل کو عدنانی یا آلِ عدنان کہا جاتا ہے۔
عدنانی قبائل میں ایاد،ربیعہ اورمضر بہت مشہور ہوئے، قبائل مضر کے مشہور قبیلہ کنانہ میں فہر بن مالک تھے جن کو قریش بھی کہتے تھے، قریش کی اولاد میں بہت سے قبائل ہوئے جن میں بنی سہم،بنی مخزوم،بنی حمح،بنی تیم، بنی عدی،بنی عبدالدار،بنی زہرہ ،بنی عبد مناف زیادہ مشہور ہوئے۔ عبد مناف کے چار بیٹے تھے،عبد شمس،نوفل،مطلب اورہاشم۔ آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم ہوئے۔عبد شمس کے بیٹے امیہ تھے جن کی اولاد بنی امیہ کہلائی جاتی ہے


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔