حضرات صحابہ کرام (رضوان اللہ عنہم اجمعین) دین کی بنیاد ہیں ، دین کے اول پھیلانے والے ہیں۔ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دین حاصل کیا اور ہم لوگوں تک پہنچایا۔ یہ وہ مبارک جماعت ہے کہ جس کو اللہ جل شانہ نے اپنے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وسلم) کی مصاحبت کے لیے چنا اور یہ جماعت اس بات کی مستحق ہے کہ اسے نمونہ بنا کر اس کی اتباع کی جائے۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) اور صحابہ کرام (رضوان اللہعنہم اجمعین) کی سیرت اور تاریخ اس قوت ایمانی اور جوش اسلامی کے طاقت ور ترین سرچشموں میں سے ہے جس کو امت مسلمہ نے دل کی انگیٹھیوں کو سلگانے اور دعوت ایمان کے شعلہ کو تیز تر کرنے میں استعمال کیا ہے جو مادیت کی تیز و تند آندھیوں میں بار بار سرد ہو جاتی ہیں۔
مولانا ابو الحسن علی ندوی (رحمۃ اللہ) لکھتے ہیں کہ :
تاریخ اسلام کی کتابیں ایسے قصے اور واقعات اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہیں جو مسلمانوں کے لیے حیات نو کا پیغام اور تجدید کا سامان رکھنے کے ساتھ ساتھ جوش ایمانی کو بیدار کرنے اور حمیت اسلامی کو مہمیز کرتے ہیں۔ لیکن ۔۔۔۔مسلمانوں پر ایک ایسا وقت بھی آیا کہ جب وہ اس تاریخ سے بیگانہ ہو کر اسے فراموش کر بیٹھے اور اہل وعظ و ارشاد اور اہل قلم و مصنفین نے اپنی تمام تر توجہ اولیاء متاخرین کے واقعات اور ارباب زہد و مشیخت کی حکایات بیان کرنے میں صرف کر دی اور اس دور کی ساری کتب انہی واقعات سے بھر گئیں اور سارا علمی سرمایہ صوفیائے کرام کے احوال و کرامات کی نذر ہو گیا۔
مشہور داعی الی اللہ مولانا محمد الیاس رحمۃ اللہ علیہ نے اصلاح و تربیت کے میدان میں صحابہ کرام کے واقعات و حالات کی اہمیت ، تاثیر ، افادیت اور قدر و قیمت کا اندازہ کیا اور پوری ہمت کے ساتھ اس کے مطالعے کیا۔ پھر انہوں نے چاہا کہ ان واقعات کی نشر و اشاعت کا بھی اہتمام کیا جائے۔ زندگی نے وفا نہ کی تو یہ ذمہ داری ان کے فرزند مولانا محمد یوسف صاحب کے سر آئی جنہیں سیرتِ نبوی (صلی اللہ علیہ وسلم) اور حالات صحابہ سے شغف بھی ورثہ میں ملا تھا۔
اللہ تعالیٰ کی مشیت و ارادہ سے ، دعوت کی عزت و فضیلت کے ماسوا ، صحابہ کرام کے حالات و واقعات پر مشتمل ایک بلند پایہ کتاب کی تالیف کا شرف بالآخر مولانا محمد یوسف کاندھلوی کو ملا۔ انہوں نے تین ضخیم جلدوں میں صحابہ کرام کے حالات جمع کئے اور سیرت و تاریخ اور طبقات کی کتابوں میں جو مواد منتشر تھا ، اس کو یکجا کر دیا۔ اس طرح ایک ایسا دائرۃ المعارف (انسائیکلوپیڈیا) تیار ہو گیا ہے جو اس زمانے کی تصویر کو سامنے رکھ دیتا ہے جس میں صحابہ کرام (رضوان اللہ عنہم اجمعین) کی زندگی ، ان کے اخلاق و خصائص کے تمام پہلوؤں اور باریکیوں کے ساتھ نظر آتی ہے۔
یہ کتاب اصلاً عربی زبان میں تحریر کی گئی تھی اور پہلی مرتبہ دائرۃ المعارف العثمانیہ (حیدرآباد دکن) کے عربی پریس سے طبع ہونے کے بعد اہل علم کے حلقوں میں قبول ہوئی پھر دمشق کے دار القلم میں بڑے اہتمام اور حسن طباعت کے ساتھ دوبارہ شائع ہوئی۔
برصغیر ہند وپاک کے اردو داں طبقہ کی جانب سے جب اس قابل قدر کتاب کے اردو ترجمہ کا شدید تقاضا ہوا تو مولانا احسان الحق صاحب نے دینی اصطلاحات سے ناواقف عام سادہ مسلمان کی سطح کو سامنے رکھ کر عام فہم مگر موثر و دلآویز انداز میں اس معروف و مقبول کتاب کے اردو ترجمہ کو بحسن و خوبی تکمیل تک پہنچایا۔
اس کتاب (اردو ترجمہ) کی تینوں جلدیں پی۔ڈی۔ایف فائلوں کی شکل میں ذیل کے روابط سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔
http://islamicbookslibrary.wordpress.com/2011/07/20/hayat-us-sahaba-urdu
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔