Sunday 25 January 2015

خاندانِ نبوت اور نصبِ نبی (صلی اللہ علیہ وسلم)


نبیﷺ کا سلسلۂ نسب تین حصوں پر تقسیم کیاجاسکتاہے۔ ایک وہ حصہ جس کی صحت پر اہل سِیر اور ماہرینِ انساب کا اتفاق ہے۔ یہ عدنان تک مُنْتہی ہوتا ہے۔ دوسرا حصہ جس میں اہل سیر کا اختلاف ہے کسی نے توقف کیا ہے اور کوئی قائل ہے۔ یہ عدنان سے اوپر ابراہیم علیہ السلام تک منتہی ہوتا ہے۔ تیسرے حصہ میں یقینا کچھ غلطیاں ہیں یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے اوپر حضرت آدم علیہ السلام تک جاتا ہے۔ اس کی جانب اشارہ گزر چکا ہے۔ ذیل میں تینوں حصوں کی قدرے تفصیل پیش کی جارہی ہے۔
پہلا حصہ
: محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب (شَیْبَہ) بن ہاشم (عمرو ) بن عبد مناف (مغیرہ) بن قصی (زید) بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لُوی بن غالب بن فِہر (انہی کا لقب قریش تھا اور ان ہی کی طرف قبیلۂ قریش منسوب ہے ) بن مالک بن نضر (قیس) بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ (عامر ) بن الیاس بن مضر بن نِزار بن مَعَد بن عَدْنان۔ ابن ہشام ۱/۱، ۲ تاریخ الطبری ۲/۲۳۹-۲۷۱
دوسرا حصہ: 
عدنان سے اوپر، یعنی عدنان بن أد بن ہمیسع بن سلامان بن عوص بن یوز بن قموال بن أبی بن عوام بن ناشد بن حزا بن بلداس بن یدلاف بن طابخ بن جاحم بن ناحش بن ماخی بن عیض بن عبقر بن عبید بن الدعا بن حمدان بن سنبر بن یثربی بن یحزن بن یلحن بن أرعوی بن عیض بن ذیشان بن عیصر بن أفناد بن أیہام بن مقصر بن ناحث بن زارح بن سمی بن مزی بن عوضہ بن عرام بن قیدار بن اسماعیل ؑ بن ابراہیم علیہ السلام ۔ اسے ابن سعد نے طبقات ۱/۵۶،۵۷ میں ابن کلبی کی روایت سے کیا ہے اور اس کے طریق سے طبری نے اپنی تاریخ ۲/۲۷۲میں ذکر کیا ہے۔ اس حصے کا کچھ اختلاف دیکھنے کے لیے ملاحظہ ہو: طبر ی ۲/۲۷۱، ۲۷۶، فتح الباری ۶/۶۲۱، ۶۲۲ ، ۶۲۳۔
تیسرا حصہ
: حضرت ابراہیم علیہ السلام سے اوپر۔ ابراہیم بن تارح (آزر ) بن ناخور بن ساروع (یاساروغ) بن راعو بن فالخ بن عابر بن شالخ بن ارفخشد بن سام بن نوح علیہ السلام بن لامک بن متوشلخ بن اخنوخ (کہا جاتا ہے کہ یہ ادریس ؑ کا نام ہے) بن یرد بن مہلائیل بن قینان بن آنوشہ بن شیث بن آدم علیہ السلام ۔
ابن ہشام ۱/۲-۴ تاریخ طبری ۲/۲۷۶. بعض ناموں کے متعلق ان مآخذ میں اختلاف بھی ہے اور بعض نام بعض مآخذ سے ساقط بھی ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔