Thursday 19 May 2016

سواریاں اور مویشی

سواریاں اور مویشی
آنحضرتﷺ کی جناب میں دس گھوڑے تھے، اس عدد میں اختلاف بھی ہے۔
۱۔سکب: جس پر غزوۂ اُحد میں سوار تھے، اس کا رنگ کمیت تھا لیکن پیشانی اورتین پاؤں سفید تھے اورایک داہنا پاؤں ہمرنگ جسم کا تھا، اس کی فربہی مناسب جسم کی تھی، آنحضرتﷺ نے اس پر گھوڑ دوڑ فرمائی اوربازی لے گئے اورمسرور ہوئے۔
۲۔مربجز:یہ وہی گھوڑا ہے کہ خزیمہ بن ثابت نے جس کے لئے گواہی دی تھی۔
۳۔لزازیہ:مقوقس کے ہدایا میں سے تھا۔
۴۔لحیف:یہ ربیعہ نے ہدیہ پیش کیا تھا۔
۵۔طرب:فردہ جذامی نے پیش کیا تھا۔
۶۔ورد: تمیم داریؓ نے پیش فرمایا تھا۔
۷۔ضرلیس:
۸۔ملاوح
۹۔سجہ: جو یمن کے تاجروں سے خریدا تھا اور تین مرتبہ اس پر دوڑ فرمائی اور دست اقدس اس کے چہرہ پر پھیرا اورماانت الا بحر ارشادفرمایا اوربحر قد،مباز تیز رو گھوڑے کو کہتے ہیں اور دُلدُ ل نامی خچر جو مقوقس کے ہدایا میں سے تھا اوریہ پہلا خچر ہے کہ اسلام میں اس پر سواری ہوئی۔
فضہ جو حضرت ابوبکرؓ صدیق نے پیش فرمایا تھا۔
ایلیہ،شاہ ایلہ نے پیش فرمایاتھا۔
سرورکائنات ﷺکی دربار میں ایک دراز گوش بھی تھا جس کا نام یعفو رتھا اورگائے بھینس کا سرکاروالا میں ہونا ثابت نہیں ہے اور بیس اونٹنیاں شیر دار موضع غابہ میں جو مدینہ سے قریب ہے آنحضرتﷺ کی ملکیت تھیں اورایک شیر دار اونٹنی حضرت سعد بن عبادہ نے آنحضرت ﷺ کی خدمت میں پیش کی تھی جو بنی عقیل کے مواشی میں سے تھے۔
آنحضرتﷺ کے پاس قصویٰ نامی اونٹنی بھی تھی اوراسی پر ہجرت فرمائی تھی،جس وقت وحی نازل ہوتی تھی سوائے قصویٰ کے کوئی چیز اس کا وزن برداشت نہیں کرسکتی تھی اورقصویٰ کو عضا اورجدعاء کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
آنحضرتﷺ کی سرکار میں سو(۱۰۰)بکرے بکریاں تھیں۔
دودھ والی اونٹنیاں
معاویہ بن عبداللہ بن عبید اللہ بن ابی رافع سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی دودھ والی اونٹنیاں بیس(۲۰)تھیں، انہی سے رسول اللہ ﷺ کے اہل بیت زندگی بسر کرتے تھے۔ہر شب کو آپ کی خدمت میں دو بڑی مشکوں میں دودھ لایا جاتا تھا،ان میں وہ دودھ والی اونٹنیاں بھی تھیں جن کا دودھ بہت کثرت سے تھا، ان کے نام:حناء،سمراء،عریس ،سعدیہ،لقوم یسیرہ اوردبار تھے.
(ابن سعد)
دودھ دینے والی بکریاں
ابراہیم بن عبداللہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی دودھ دینے والی بکریاں سات تھیں :
۱۔عجوہ
۲۔زمزم
۳۔سُقیا
۴۔برکہ
۵۔دَرسہ
۶۔اِطلال اور اطراف ان کو اُم ایمن چراتی تھیں
(ابن سعد)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔