Thursday 19 May 2016

وضع قطع اور لباس مبارک


آنحضرتﷺ پشمینہ پہنتے تھے اورپہننے کی چیزوں میں قطعاً تکلف نہیں فرماتے تھے اورجس وقت نیا کپڑا استعمال فرماتے: " اللھم لک الحمد کما السبتہ واسلک خیرہ وخیر ماوضع لہ" پڑھتے تھے،آپ سفید لباس بے حد پسند فرماتے،صوت اورکتان کا لباس بھی کبھی کبھی پہن لیتے تھے،حبہ،قمیص،قبا،ازار،عمامہ،ٹوپی،چادر،حلہ،موزہ یہ سب آپ نے پہنے ہیں، سبز رنگ کی یمنی چادر آپ کو بے حد پسند تھی جو برد یمانی کے نام سے مشہور تھی،ایک چادر سے دوکونے اپنے شانوں کے درمیان باندھ کر نماز ادافرماتے تھے اور دستار مبارک کا ایک سرا جس کو شملہ کہتے ہیں دونوں شانوں کے درمیان چھوڑ کر فرق مبارک پر عمامہ باندھتے تھے،ٹوپی بھی پہنا کرتے تھے اوراسے عمامہ کے نیچے پہننے کی تاکید کرتے تھے۔
وضع قطع اور آرائش
حضورﷺ اپنے بال بہت سلیقہ سے رکھتے،ان میں کثرت سے تیل کا استعمال فرماتے ،کنگھا کرتے،مانگ نکالتے،لبوں کے زائد بال تراشنے کا اہتمام تھا،داڑھی کو بھی طول وعرض میں قینچی سے ہموار کرتے،اس معاملہ میں رفقاء کو تربیت دیتے مثلا ایک صحابی کو پراگندہ مو دیکھا تو گرفت فرمائی،ایک صحابی کی داڑھی کے زائد بال بہ نفس نفیس تراشتے،فرمایا کہ جو شخص سریاداڑھی کے بال رکھتا ہو اسے چاہیے کہ ان کو سلیقہ اورشائستگی سے رکھے،سفر اورحضر میں ہمیشہ سات چیزیں ساتھ رہتیں اوربستر کے قریب:
۱۔تیل کی شیشی
۲۔کنگھا(ہاتھی دانت کا بھی)
۳۔سرمہ دانی(سیاہ رنگ کی)
۴۔قینچی
۵۔مسواک
۶۔آئینہ
۷۔لکڑی کی ایک پتلی کھپچی۔
سرمہ رات کو سوتے ہوئے(تاکہ زیادہ نمایاں نہ ہو)تین تین سلائی آنکھوں میں لگاتے ،آخررات میں حاجات سے فارغ ہوکر وضو کرتے،لباس طلب کرتے اورخوشبولگاتے ،ریجان کی خوشبوپسند تھی،مہندی کے پھول بھی بھینی خوشبو کی وجہ سے مرغوب تھے،مشک اورعود کی خوشبو سب سے بڑھ کر پسندیدہ رہی،گھر میں خوشبودار دھونی لیا کرتے،ایک عطر دان تھا جس میں بہترین خوشبو موجود رہتی اوراستعمال میں آتی،مشہور بات یہ ہے کہ آپ جس کوچہ سے گذرجاتے تھے دیر تک اس میں مہک رہتی تھی،خوشبوہدیہ کی جاتی تو ضرور قبول فرماتے اورکوئی اگر خوشبو کا ہدیہ لینے میں تامل کرتا تو ناپسند فرماتے،اسلامی ثقافت کے مخصوص ذوق کے تحت آپ نے مردوں کیلئے ایسی خوشبو پسند فرمائی تھی جس کا رنگ مخفی رہے اورمہک پھیلے اورعورتوں کیلئے وہ جس کا رنگ نمایاں ہو،مہک مخفی رہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔