Friday 10 October 2014

اپنی تاریخ سے محبت کون رکھتے ہیں ؟؟


تاریخ میں چونکہ اچھے آدمیوں کی خوبیاں اوربُرے لوگوں کی بُرائیاں لکھی جاتی ہیں لہذا کسی رذیل یا کمینہ خاندان والے کو علم تاریخ سے بہت ہی کم محبت ہوسکتی ہے.
شریف قوموں کو اپنے آباء واجداد کے کارہائے نمایاں یاد ہوتے ہیں جن کی پیروی کو وہ اپنی شرافت قائم رکھنے کے لئے ضروری سمجھتے ہیں، رذیل قومیں امتداد زمانہ کے سبب اپنے بزرگوں کے بزرگ کاموں کو بھی بھول جاتی ہیں، کسی خاندان یا قوم کو جس کے باپ دادا نے خدا پرستی،جوانمردی،علم وہنر،جاہ وحشمت وغیرہ میں خصوصی امتیاز حاصل کیا ہو اوروہ اس کو بالکل فراموش نہ کرچکے ہوں تو ان کو بزرگوں کے بڑے بڑے کارنامے بار بار یاد دلا کر عزم وہمت اورغیرت وحمیت اُن میں پیدا کرسکتے ہیں،مگر رذیل قوموں کے اندر یہ کام نہیں ہوسکتا،یہی سبب ہے کہ علم تاریخ کا شوق رکھنے والے اکثر شریف القوم، عالی نسب، بزرگ زادے اورنیک آدمی ہوتے ہیں ،کوئی کمینہ خاندان کا آدمی یا خدائے تعالیٰ کا منکر یعنی دہریہ یا کوئی بزدلی میں شہرت رکھنے والا دنیا میں اعلیٰ درجہ کا مورخ اورتاریخ کا امام نہیں گذرا۔

(تاریخ اسلام از اکبر نجیب آبادی صفحہ 25، 26)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔