Sunday, 1 February 2015

حضرت حمزہ کا قبولِ اسلام


مکہ کی فضا ظلم وجور کے ان سیاہ بادلوں سے گھمبیر تھی کہ اچانک ایک بجلی چمکی اور مقہوروں کا راستہ روشن ہوگیا۔ یعنی حضرت حمزہؓ مسلمان ہوگئے۔ ان کے اسلام لانے کا واقعہ ۶ نبوی کے اخیر کا ہے اور اغلب یہ ہے کہ وہ ماہ ذی الحجہ میں مسلمان ہوئے تھے۔
ان کے اسلام لانے کا سبب یہ ہے کہ ایک روز ابوجہل کوہِ صفا کے نزدیک رسول اللہﷺ کے پاس سے گزرا تو آپ کو ایذا پہنچائی اور سخت سست کہا۔ رسول اللہﷺ خاموش رہے اور کچھ بھی نہ کہا لیکن اس کے بعد اس نے آپ کے سر پر ایک پتھر دے مارا ، جس سے ایسی چوٹ آئی کہ خون بہہ نکلا۔ پھر وہ خانہ کعبہ کے پاس قریش کی مجلس میں جا بیٹھا۔ 
عبد اللہ بن جُدعان کی ایک لونڈی کوہِ صفا پر واقع اپنے مکان سے یہ سارا منظر دیکھ رہی تھی۔ حضرت حمزہؓ کمان حمائل کیے شکار سے واپس تشریف لائے تو اس نے ا ن سے ابوجہل کی ساری حرکت کہہ سنائی۔ حضرت حمزہ ؓ غصے سے بھڑک اٹھے ... یہ قریش کے سب سے طاقتور اور مضبوط جوان تھے۔ ماجرا سن کر کہیں ایک لمحہ رکے بغیر دوڑتے ہوئے اور یہ تہیہ کیے ہوئے آئے کہ جوں ہی ابوجہل کا سامنا ہوگا ، اس کی مرمت کردیں گے۔ چنانچہ مسجد حرام میں داخل ہو کر سیدھے اس کے سر پر جاکھڑے ہوئے اور بولے : او اپنے چوتڑ سے پاد نکالنے والے ! تو میرے بھتیجے کو گالی دیتا ہے۔ حالانکہ میں بھی اسی کے دین پر ہوں۔ اس کے بعد کمان سے اس زور کی مار ماری کہ اس کے سر پر بدترین قسم کا زخم آگیا۔ اس پر ابوجہل کے قبیلے بنومخزوم اور حضرت حمزہ ؓ کے قبیلے بنوہاشم کے لوگ ایک دوسرے کے خلاف بھڑک اٹھے لیکن ابوجہل نے یہ کہہ کر انہیں خاموش کردیا کہ ابوعمار ہ کو جانے دو۔ میں نے واقعی اس کے بھتیجے کو بہت بری گالی دی تھی۔
ابتدائً حضرت حمزہؓ کا اسلام محض اس حمیت کے طور پر تھا کہ ان کے عزیز کی توہین کیوں کی گئی لیکن پھر اللہ نے ان کا سینہ کھول دیا اور انہوں نے اسلام کا کڑا مضبوطی سے تھام لیا اور مسلمانوں نے ان کی وجہ سے بڑی عزت وقوت محسوس کی۔( ابن ہشام ۱/۲۹۱، ۲۹۲)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔