Sunday 18 October 2015

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر دینے کی کوشش


خیبر کی فتح کے بعد جب رسول اللہﷺ مطمئن اور یکسوہوچکے تو سلام بن مشکم کی بیوی زینب بنت حارث نے آپ کے پاس بھُنی ہوئی بکری کا ہدیہ بھیجا۔ اس نے پوچھ رکھا تھا کہ رسول اللہﷺ کو ن ساعضو زیادہ پسند کرتے ہیں ؟ اور اسے بتایا گیا تھا کہ دستہ ، اس لیے اس نے دستے میں خوب زہر ملادیا تھا۔ اور اس کے بعد بقیہ حصہ بھی زہر آلود کردیا تھا۔ پھر اسے لے کروہ رسول اللہﷺ ؑ کے پاس آئی۔ اور آپﷺ کے سامنے رکھا تو آپ نے دستہ اُٹھاکر اس کاایک ٹکڑا چبایا۔ لیکن نگلنے کے بجائے تھوک دیا۔ پھر فرمایا کہ یہ ہڈی مجھے بتلارہی ہے کہ اس میں زہر ملایا گیا ہے۔ اس کے بعد آپﷺ نے زینب کو بلایا تو اس نے اقرار کرلیا۔ آپﷺ نے پوچھا کہ تم نے ایسا کیوں کیا ؟ اس نے کہا : میں نے سوچا کہ اگر یہ بادشاہ ہے تو ہمیں اس سے راحت مل جائے گی۔ اور اگر نبی ہے تو اسے خبر دے دی جائے گی۔ اس پر آپﷺ نے اسے معاف کردیا۔
اس موقع پر آپﷺ کے ساتھ حضرت بشر بن براء بن معرورؓ بھی تھے، انہوں نے ایک لقمہ نگل لیا تھا۔ جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
روایات میں اختلاف ہے کہ آپ نے اس عورت کو معاف کردیا تھایاقتل کردیا تھا۔ تطبیق اس طرح دی گئی ہے کہ پہلے تو آپ نے معاف کردیا لیکن جب حضرت بشرؓ کی موت واقع ہوگئی تو پھر قصاص کے طور پر قتل کردیا۔( زاد المعاد ۲/۱۳۹، ۱۴۰ فتح الباری ۷/۴۹۷ اصل واقعہ صحیح البخاری میں مطولاً اور مختصراً دونوں طرح مروی ہے۔ دیکھئے: ۱/۴۴۹ ، ۲/۶۱۰، ۸۶۰نیز ابن ہشام ۲/۳۳۷،۳۳۸)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔